Monday 19 June 2017

گدا گری ،چھوٹی جماعت کے لیے )

گدا گری:
بھیک مانگنا، ہاتھ پھیلانا، سُوال کرنا، to beg, begging
o       جب کوئی شخص اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے کسی کے سامنے ہاتھ پھیلا ئے۔بھیک مانگے ،یا گڑ گڑا ئے۔
گدا گری اور غربت کا گہرا تعلق ہے۔جب غریب کے گھر کا چولھا نہیں جلتا۔ جب غریب شخص  کو صحت، تعلیم اور خوشی و غم کی حالت میں مجبوری اور بے بسی سے کچھ نہیں کر پاتا تو بھیک مانگے پر مجبور ہو جاتا ہے۔معاشرہ اسے گدا گر یا بھکاری کہتا ہے۔بعض اوقات اسے فقیر بھی کہا جاتا ہے۔
1)     اسلامی معاشرے میں عوام کی ضروریات کا خیال رکھنا  حکومت کے فرائض میں شامل ہے۔
2)     مہذب معاشرے بھی اپنی عوام کی ضروریات کا خیال رکھتے ہیں۔
o       گداگری یا بھیک مانگنا اس وقت عام ہو جاتا ہے۔جب لوگوں کو روز گار کے ذرائع میسر نہ ہوں۔
o       حکومت عوام کے مسائل کی طرف توجہ نہ دے۔
سفید پوش غریب آدمی مانگنے سے شرماتا ہے۔گدا گری کو آسان ذریعہ سمجھ  کر  لوگوں نے پیشے کے طور پر اپنا لیا ہے۔اس کے علاوہ دینا میں عموماً  بردہ فروش،اِ غوا کاری  ایک مافیا بن چکی ہے۔اور یہ گروہ اتنے طاقت ور ہیں کہ عام آدمی ان سے مقابلہ(ٹکرانا) تو دور کی بات ،بات بھی نہیں کرسکتا۔یوں پاکستان کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں ان کا قبضہ نہ ہو۔
o       اسلام نے بھیک مانگے سے منع کیا ہے۔"قیامت کے دن بھیک مانگنے والے کے ماتھے پر داغ کا نشان ہو گا(الحدیث)۔
o       گداگری ایک ناسور کی طرح معاشرے کو جکڑ لیتی ہے۔
o       گدا گر معاشرے کا عضوِ معطل ہوتے ہیں۔
o       گداگری کے پردے میں اور بے شمار جرائم جنم لیتے ہیں۔
o       معصوم بچوں اور بچیوں کو بچپن میں اغوا کر کے انھیں معذور بنا دیا جاتا ہے۔اور ان سے بھیک منگوائی جاتی ہے۔
o       مافیا۔۔۔ان بھیکاریوں پر طرح طرح کے ظلم کرتا ہے۔
o       گدا گروں میں احساس اور عزت نام کی کوئی سوچ نہیں رہنے دی جاتی۔
o       گداگروں کی زندگی انتہائی برے حالات کا شکار ہو تی ہے۔
اب عام آدمی اس میں کیا کرسکتا ہے۔جب تک حکومت ابلاغ کے قدیم و جدید ذرائع استعمال کرتے ہوئے ،اس مافیا کے خلاف عملی اقدامات  نہ کرے۔لیکن یہاں بھی ایک مسئلہ سامنے ہوتا ہے۔عموماً وہ لوگ جو صاحب اقتدار ہوتے ہیں۔ایسے جرائم کی پشت پناہی کرتے ہیں۔ ایک معاشرے کو گداگری کے عذاب سے کیسے نجات دلائی جا ئے۔ اسلامی معاشرے میں اس کی روشن مثالیں موجود ہیں۔

عام آدمی میں عزت و احترام کا احساس پیدا کیا جا ئے۔اور آخرت کی زندگی اور اس کے انجام کو سامنے رکھتے ہوئے۔اس ظلم کو چھوڑ دیا جائے۔اور گداگروں کی ذمہ داری حکومت لے۔تو گدا گری سے چھٹکارہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔