Thursday, 24 November 2016

میری پسندیدہ شخصیت(حضورِ اکرم ﷺ)

ء۔ تاریخ جو عیسیٰؑ کی ولادت سے منسوب ہے۔بت پرستی۔بتوں کی پوجاشرک۔اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرانا۔دوئی/دو جاننا/ دو خدا سمجھنا۔وصال۔انتقال/موت/مرگ/ وفات/فوت/مر۔ناپاک۔مذموم/بُرا/گھٹیا۔قید۔محصور/پابند/محدود/الگ۔راہب۔دنیا سے الگ رہنے والا/دنیا سے بے زار۔
؎جگہ دل لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے
معراج۔عروج۔بلندی۔وہ واقعہ جب آپؐ  آسمانوں کی سیر کو گئے۔حبشہ۔ایک ملک جہاں نجاشی حکم ران تھا۔بعد میں مسلمان ہوا۔
یثرب۔مدینہ کا پرانا نام
ریاست۔حکومت۔تبلیغ۔بَلَغَ۔پہچانا۔اللہ کا پیغام لوگوں تک پہنچایا۔
صادق۔سچا   امین۔امانت دار
میری پسندیدہ شخصیت(حضورِ اکرم ﷺ)
نوٹ: بچوں کے حضورِ اکرم ﷺ۔۔۔۔۔تو پیارے بچو!
ہمارے پیارے رسول ﷺ ،مکہ میں 571ء میں پیدا ہو ئے۔جب آپؐ پیدا ہو ئے تو مکہ میں شرک اور بت پرستی عام تھی۔کعبۃ اللہ میں بت ر کھے ہو ئے تھے۔لوگ اس قدر ظالم اور جاہل تھے کہ اپنی بیٹیوں کو زندہ دفن کر دیا کرتے تھے۔
آپؐ کی پیدائش سے پہلے آپؐ کے والد حضرت عبداللہ کا وصال ہو چکا تھا۔آپ ؐ کے دادا عبدالمطلب نے آپ ؐ کا نام "محمؐد" رکھا۔اور والدہ بی بی آمنہ نے آپؐ کا نام "احمدؐ" رکھا۔ یہ دونوں نام دنیا میں پہلی مرتبہ آپؐ کے ہی رکھے گئے۔مکہ کے رواج کے مطابق آپؐ کو پرورش کے لیے حلیمہ سعدیہ کے سپرد کر دیا گیا۔ آپؐ چھ سال کے تھے کہ والدہ کا انتقال ہو گیا۔ اور آٹھ سال کے ہو ئے تو دادا عبد المطلب کا بھی انتقال ہو گیا۔ آپ کی پرورش آپؐ کے چچا ابو طالب نے کی۔
بچپن سے ہی آپؐ میں نبوت کی نشانیاں موجود تھیں۔کچھ واقعات پیدائش کے دوران میں ظاہر ہو ئے۔  کچھ واقعات بی بی حلیمہ کے ہاں ظاہر ہو ئے۔بارہ(12) سال کے تھے تو چچا ابو طالب اپنے ساتھ تجارت کی غرض سے شام کے سفر پر لے گئے۔ راستے میں بحیرہ نامی عیسائی راہب سے ملاقات ہوئی۔ اس نے تمام قافلے کو کھانا کھلایا اور آپؐ کے چچا سے عرض کیا۔ انھیں یہودیوں سے خطرہ ہے انھیں واپس لے جائیں تو بہتر ہو گا۔ آپؐ کے چچا وہیں سے واپس ہو ئے۔بچپن سے ہی آپؐ کے اخلاق اور کردار ،سچائی اور دیانت کی وجہ سے مکہ کے لوگ آپؐ کو صادق اور امین کہتے تھے۔
حضرت خدیجہؓ نے آپؐ کے اخلاق اور کردار سے متأثر ہو کر شادی کا پیغام بھیجا۔جسے آپؐ نے قبول کیا۔شادی کے وقت آپؐ کی عمر پچیس(25) سال اور حضرت خدیجہؓ کی عمر چالیس (40) سال تھی۔ آپؐ کی چاروں بیٹیاں حضرت خدیجہؓ سے پیدا ہوئیں۔جب آپؐ کی عمر چالیس سال ہوئی تو آپؐ نے اعلان نبوت کیا۔ مکہ کے لوگ دشمن ہو گئے۔ آپؐ نے تیرہ(13) سال تک دینِ اسلام کی تبلیغ کی۔ لیکن اس دوران میں آپؐ تین سال شعبِ ا بی طالب میں  قید رہے۔
دو مرتبہ ہجرت حبشہ کا واقعہ پیش آیا۔نبوت کے دسویں برس معراج  ہوئی۔اور ابو جہل کو بھی بہت سی باتیں ماننا پڑیں۔نبوت کے تیرہویں سال مشرکینِ مکہ نے آپ کو قتل کرنے کا نا پاک ارادہ کیا۔اللہ کی طرف سے  ہجرت کرنے کا حکم آگیا۔
یوں یثرب مدینہ بن گیا ۔ مدینے میں بہار آ گئی۔اسلام کا پہلا شہر آباد ہوا۔اسلامی ریاست کی بنیاد پڑ گئی۔ زندگی گزارنے کے طریقے سکھائے گئے۔معاشرے میں رہنے کے آداب سکھائے گئے۔کاروبار کے اصول اپنائے گئے۔ مختلف ملکوں کے حکم رانوں کو خط لکھے گئے۔اسلام کی دعوت دی گئی۔ آٹھ (8) ہجری میں مکہ فتح ہوا۔ پورے عرب پر اسلام کی حکومت قائم ہوئی۔ آپؐ کی ساری زندگی اللہ کا پیغام پہچانے اور لوگوں کی بھلائی کے کاموں میں گزری۔آپؐ نے غلاموں کو عام آدمی کے برابر لا کھڑا کیا۔ غلاموں سے اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا۔