Saturday 30 June 2012

نظم(بچوں کےلئے)۔مظہرفریدی

·        نظم(بچوں کےلئے)
غم زدہ دیکھ کر
اس قدرغم نہ کر
زندگی کھیل ہے
پھربھی مجھےکوئی شکوہ نہیں
ہجرکےدردکوبھی توعرصہ ہوا
اشک بہتے بھی کیا
خشک آنکھیں ہوئیں
اک تمنا تھی سو
کب وہ پوری ہوئی
یہ الگ بات ہے
جب سے بچھڑاہےتو
ہم نےدیکھے نہیں
پھرکوئی کاخ وکو
اک مسلسل چبھن
زمن درزمن
اوراک طرف
دلِ رنجورہے
اک تری یادہے
جومرےپاس ہے
اک تری دیدہے
جوعدم سے،بھی شاید!
کہیں دورہے!

No comments: