Thursday 3 January 2013

نصاب ماہ جنوری (انشا اللہ)،جماعت ششم الیف جی ایس


*   ریڈنگ              سبق نمبر 14 سے لے کر آخر تک(دوبارہ شروع کریں گے)۔اگر پہلے سے دستخط شدہ ہوں تو اس پر دوبارہ دستخط کرائیں۔
*   روزانہ صرف ایک صفحہ پڑھناہے۔
*   واحد/جمع،مذکر/مؤنث،متضاد الفاظ،مترادف الفاظ،گرامر(قواعد زبانِ اردو)۔سبق نمبر 4 سے مشقی سوالات جونیٹ پر اپ لوڈڈ ہیں۔
*   محاورات/ضرب الامثال
*   ہر پیر(سوموار) کو آزمائشی امتحان ہوگا۔
ضرب الامثال:
1)    سانچ کو آنچ نہیں۔
2)    سچ کا بول بالا۔
3)    جھوٹ کے پاؤں نہیں۔
4)    اتفاق میں برکت ہے۔
5)    لالچ بری بلاہے۔
6)    لالچ،ایک لعنت ہے۔
7)    نیکی کر دریامیں ڈال۔
8)    ادلے کابدلہ          /          ادلہ کابدلہ
9)    جیساکروگے،ویسابھروگے۔   /          جیسے کوویسا/تیسا    /جوکرتاہے،وہ بھرتاہے۔
10)        جوگرجتے ہیں ،وہ برستے نہیں۔
11)        توتھاچنا،باجے گھنا۔
12)        دورکے ڈھول سہانے۔
زبان کی ابتداء:
شروع شروع میں بے ہنگم آوازیں،کوک،چیخ،چلانا وغیرہ کے ذریعے ،کسی دوسرے کو اپنی طرف متوجہ کیاجاتاتھا۔پھر اشاروں کے ذریعے (اشاروں کی زباں)اپنی بات دوسروں تک پہچانے کی کوشش کی جاتی رہی۔لیکن ایک جگہ سے دوسری جگہ پیغام/ پیام(message)پہچانے کے لیے مشکل تھی۔پھر تصویر کے ذریعے اس کاحل تلاش کیاگیا۔پیغام رسانی کے لیے تصویریں بناکر پیغام پہچانے کی کوشش کی جاتی۔آخر کارآواز،اشارے اورتصویر کی مدد سے زبان وجودمیں آئی۔
لفظ:
جو کچھ منہ سے اداہوتاہے۔اسے لفظ یاالفاظ کہتے ہیں۔لفظ کی دواقسام ہوتی ہیں۔
1)۔لفظِ موضوع(بامعنی الفاظ)                     2)۔لفظِ مہمل(بے معنی الفاظ)
لفظِ موضوع کی دواقسام ہوتی ہیں۔
1)۔کلمہ                        2)۔کلام
کلمہ:بامعنی مفرد/ایک/اکیلا لفظ کلمہ کہلاتاہے۔آسماں،زمیں،خلا،مسجد،اسکول وغیرہ۔
کلام: بامعنی مرکب الفاظ کلام کہلاتےہیں۔نیلاآسماں،زمین وآسماں،بادِ صبا  وغیرہ۔
اسم:
       i.            وہ لفظ جو اپنے معنی خود بتائے۔یا وہ لفظ جواپنی پہچان خود کرائے۔اسم کہلاتاہے۔
     ii.            ایسالفظ جسے سمجھنے کے لیے کسی دوسرے لفظ کی ضرورت نہ پڑے۔اسم کہلاتاہے۔
مثال:اللہ،نبی،آسمان،زمین،خلا،تارے،مسجد،اسکول،مدرسہ وغیرہ۔
فعل:
ایسالفظ جو اسم نہ ہو۔جس میں کسی کام کی حالت(نوعیت) کے بارے میں بتایاجائے۔اوروہ زمانہ(وقت) بھی بتائے۔فعل کہلاتاہے۔ مثال:کھاتاہے،کھایا،کھاتاتھا،کھائے گا وغیرہ۔اردومیں تین زمانے پائے جاتے ہیں۔فعل ماضی،فعل حال اورفعل مستقبل۔
حرف:
جو الفاظ نہ اسم ہوں اورنہ فعل ہوں بل کہ :          1)اسم کو اسم سے             2)اسم کو فعل سے ملانے کے کام آئے۔حرف کہلاتاہے۔مثال:پر،کو،نے،اوپر،نیچے، دائیں،بائیں وغیرہ۔

No comments: