Wednesday 12 December 2012

وہ ایک خوب رو تتلی!،مظہرفریدی


وہ ایک خوب رو تتلی!
وہ ایک خوب رو تتلی!
پھولوں اورپھلواڑیوں میں
یوں جھومتی تھی ،گاتی تھی
کہ جیسے اس دنیامیں
 مشک اورصباہی ہے
ایک پھول سے دوسرے تک
مسکان اورتبسم ہے
مگر!ایک دن اچانک ہی
آوارہ ہواکااک جھونکا
اس کے چمن سے بھی گزرا
اس کے ننھے سے دل میں
خوف نے جگہ کرلی
وہم بھی وہیں کہیں تھا
اگرچہ،فصلِ گل ہے اب تک
مگر!اس کی دنیامیں
خوف کاک پہرہ ہے
وہ خوب روحسیں بھی ہے
مگرذراسی کم دل ہے!
ذراذراسی باتوں پر
گم نام سی اک آہٹ سے
 یوں بدک سی جاتی ہے
جیسے آہوئے ختن اکثر
سنسناہٹوں کوسن کر
کسی گم نام ٹیلے پر
چندسمے کے لیے
خودمیں سمٹ ساجاتاہے
مگریہ خوب روتتلی
خواب روک سکتی ہے
ہواؤں کے سندیسوں کو
اپنے آہنی عزم سے
خودہی موڑ سکتی ہے
کہ،وہ خودہی اب چمن بھی ہے
دوپھول اورایک کلی کی وہ
ایک انجمن بھی ہے!

No comments: