خاکہ نگاری۔مظہرفریدی۔
سیرت نگاری،سوانح عمری اورآپ بیتی بھی خاکہ
نگاری کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھالنے سے بنی ہیں۔ادباء موج میں آکراپناخاکہ بھی
تو اڑاتے ہیں۔ایسی مثالیں خطوط غالب میں عام ہیں۔کبھی اپنانام لے کر "رقیب"کورقیبِ روسیاہ بنانے کاکام بھی لیاجاتارہاہے۔









اب سوال یہ پیداہوتاہے کہ خاکہ نگاری کی حدودوقیودکو طے
کرلیاجائے۔اسے اصول وضوابط کی زنجیرسے جکڑ دیاجائے۔اورہھرخاکہ نگاری کی ایک مخصوص
تعریف متعین کرکے خاکہ نگاری کی جائے۔کیاایساممکن ہے؟ آج تک ادب کیاہے؟شاعری
کیاہے؟ ناول کیاہے؟افسانہ کیاہے؟وگیرہ وغیرہ کی کسی ایک تعریف پرتواہلِ علم وفن
متفق نہین ہوئے کیا خاکہ نگاری کی کسی مخسوص تعریف پرمتفق ہوجائیں گے؟ناں بھائی
ناں!"ایسی محبت سے ہم بازآئے"،یہ توبھڑوں کے چھتے میں ہاتھ ڈالنے والی
بات ہے۔آپ ایک تخلیقی کام کررہے ہیں کرتے رہیں۔کون کیاکررہاہے۔یہ مت سوچیے۔یہ
دیکھیے کہ آپ اپنے حصے کاکام کررہے ہیں۔
No comments:
Post a Comment